حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدراور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کئے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں۔ موجودہ سیاسی بحران کا واحد حل یہ ہے کہ عوامی نمائندگی کے لیے سیاسی جماعتوں کو فری ہینڈ دیا جائے ،مداخلت بند کی جائے۔ سیاسی جماعتیں ایجنسیوں کی ایما پر نہیں سیاسی عمل سے بنیں۔گملے میں پیداکردہ سیاستدان کٹھ پتلی ہی رہیں گے۔ ان سے ملک چل سکتا ہے اور نہ ہی وہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چل سکتے ہیں۔ یہاں پر مصنوعی طریقے سے سیاسی جماعتوں کی تشکیل کے تجربات ناکام ہوچکے ہیں۔ سیاسی عمل عوام اور سیاستدانوں پر چھوڑ دیا جائے۔
جے یو پی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی جمہوری جدوجہد میں سیاسی کارکنوں نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑی ۔
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ٹکر لی تاکہ آئین و قانون کی عملداری اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو قائم رکھا جا سکے۔ افسوس من حیث القوم ہم نے سانحہ مشرقی پاکستان کو بھلا دیا اور آج بھی آدھے پاکستان کے ساتھ بھی راہ راست پر آنے کے لیے تیار نظر نہیں آتے۔ اسلامی نظام اور جمہوریت ہی پاکستان کا مقدر ہے۔ احتساب کے نام انتقام ظلم و زیادتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن سیاسی رہنماوں نے کرپشن کی ہے وہ اس کا جواب دیں اور عدالتوں میں مقدمات ضرور چلائے جائیں ،کسی کو اعتراض نہیں ہوگا لیکن جب میں تصادم انتقام بن جائے اور نیب جانبدار ہو جائے۔جب الیکشن ووٹوں کی اکثریت کی بجائے ،آر ٹی ایس کے ذریعے جیتنے کی ٹھان لی جائے تو سوالات تواٹھائے جائیں گے اور دھاندلی کا الزام بھی عائد ہوگا۔پھر جب سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کووفاداریاں تبدیل کروانے کے لئے حراساں کیا جائے گا۔
مصنوعی طریقے سے نئی سیاسی جماعتیں تشکیل دی جائیں گی۔ادارے سیاسی جلسے کامیاب کروائیں گے،تو دھاندلی کے الزامات تو لگیں گے۔